بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ، ڈاکٹر سید عباس عراقجی نے کہا: صہیونی ریاست نے سفارت کاری پر حملہ کیا کیونکہ اس کا اصل خوف یہ تھا کہ اس کی "ایران کو دشمن ثابت کرنے کی سازش" ناکام ہو جائے۔
وزیر خارجہ، سید عباس عراقچی نے آج اتوار (2 نومبر 2025 کی رات) کو بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافائل گروسی اور عمان کے وزیر خارجہ بدر البوسعیدی کے حالیہ دنوں کے بیانات کے بارے میں کہا: "گذشتہ 48 گھنٹوں میں، وہ گھناؤنا جھوٹ مکمل طور بے نقاب ہوگیا جس کے ذریعے مبینہ "قریب الوقوع جوہری خطرے" (Imminent nuclear danger) کو اسلامی جمہوری ایران پر امریکہ اور اسرائیل کی ناجائز اور غیر قانونی جارحیت کا جواز پیش کیا جا رہا تھا۔"
انھوں نے مزید کہا: "بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل نے واضح طور پر بیان کیا ہے کہ ایران 'جوہری ہتھیار تیار نہیں کر رہا ہے اور نہ ہی کبھی تیار کرتا تھا'۔"
عراقچی نے مزید کہا: "میرے عمانی ہم منصب اور ایران-امریکہ مذاکرات کے دوران دونوں فریقوں کے قابل اعتماد ثالث جناب البوسعیدی، نے زور دے کر کہا کہ 'کبھی بھی ایران کی طرف سے کوئی جوہری خطرہ' موجود نہیں تھا'۔"
وزیر خارجہ نے کہا: "سفارت کاری کا خاتمہ ایران نے نہیں کیا، بلکہ ان لوگوں نے اسے تباہ کر دیا جنہوں نے مذاکرات کی میز کو دھماکے سے اڑا دیا۔"
عراقچی نے واضح کیا: "اسرائیلی ریاست نے سفارت کاری پر حملہ کیا کیونکہ اس کا اصل خوف یہ تھا کہ اس کی "ایران کو دشمن ثابت کرنے کی سازش" ناکام ہو جائے۔"
انھوں نے مزید کہا: "امریکی صدر[ٹرمپ]، اوباما اور بائیڈن کے خلاف نیتن یاہو کی مکاریوں کے خاتمے کے وعدے کے ساتھ صدارتی محل میں داخل ہوئے تھے۔۔۔"
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ